پاکستان

نیویارک میں کینسر کئیر ہسپتال لاہور کےلئے فنڈ ریزنگ

پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کی معروف سماجی شخصیت قاضی احتشام اور کمیونٹی کی مقامی اہم شخصیات کے زیر اہتمام ہونیوالی فنڈ ریزنگ میں کینسر کئیر ہسپتال کے ڈاکٹر شہریار کی خصوصی شرکت
اب تک ہسپتال پر دو ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں ، چالیس کروڑ مزید درکار ہیں ، ستمبر میں ہسپتال کے پہلے فیز کا افتتاح ہو جائیگا ، بریسٹ کینسر کے مریضوں کا سو فیصد فری علاج کریں گے ،ڈاکٹر شہریار
خواتین میں بریسٹ کینسر کی پہلے مرحلے میں تشخیص ہو جائے تو یہ قابل علاج ہے ، موبائیل وین میں اب ملک بھر میں خواتین کو بریسٹ کینسر کی تشخیص کے میمو گرام ٹیسٹ کی مفت سہولت فراہم کررہے ہیں
کینسر کے مریضوں کا ریڈیشن کے ذریعے علاج کے لئے ہسپتال میں چھ بنکرز بنا رہے ہیں ، پورے پاکستان میں کینسر کے مریضوں کے لئے جتنے ہسپتال اور سہولیات چاہئیے ، وہ ایک شہر میں بھی نہیں

نیویارک (اردو نیوز ) لاہور میں زیر تعمیر کینسر کئیر ہسپتال جس میں کینسر کے مریضوں بالخصوص بریسٹ کینسر کے مرض کا شکار خواتین کا سو فیصد مفت علاج کیا جائے گا، کےلئے یہاں فنڈ ریزنگ ڈنر منعقد کیا گیا ۔ تقریب میں اہتمام میں کمیونٹی کی معروف شخصیت قاضٰ احتشام اوران کی فیملی و دوست احباب نے خصوصی کردار ادا کیا ۔ تقریب میں کینسر کئیر ہسپتال کے بانی ڈاکٹر شہریار نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔ تقریب میں قران مجید کی تلاوت کی سعادت احسن قاضی نے حاصل کی جبکہ نظامت کے فرائض سحر قاضی نے ادا کئے ۔ ثناءغوری نے پاکستان اور امریکہ کے قومی ترانے پڑھے ۔میاں محمود احمد نے نعت شریف پڑھنے کی سعادت حاصل کی ۔قاضی احتشام نے ڈاکٹر شہریار اور کینسر کئیر ہسپتال کے بارے میں بتایا ۔جبکہ فائق صدیقی نے فنڈ ریزنگ کے مرحلے میں حسب روایت موثر اندا زمیں پروگرام کو کنڈکٹ کیا ۔

قاضی احتشام اور کمیونٹی کی مقامی اہم شخصیات کے زیر اہتمام ہونیوالی فنڈ ریزنگ میں کینسر کئیر ہسپتال کے ڈاکٹر شہریار کی خصوصی شرکت

تقریب سے خطاب کے دوران ڈاکٹر شہریار نے بتایا کہ اب تک ہسپتال کے پراجیکٹ پر دو ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں ، چالیس کروڑ مزید درکار ہیں ، ستمبر میں ہسپتال کے پہلے فیز کا افتتاح ہو جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر کے مریضوں کا سو فیصد فری علاج کریں گے۔ ڈاکٹر شہریار نے مزید کہا کہ خواتین میں بریسٹ کینسر کی پہلے مرحلے میں تشخیص ہو جائے تو یہ قابل علاج ہے ، موبائیل وین میں اب ملک بھر میں خواتین کو بریسٹ کینسر کی تشخیص کے میمو گرام ٹیسٹ کی مفت سہولت فراہم کررہے ہیں ۔کینسر کے مریضوں کا ریڈیشن کے ذریعے علاج کے لئے ہسپتال میں چھ بنکرز بنا رہے ہیں ، پورے پاکستان میں کینسر کے مریضوں کے لئے جتنے ہسپتال اور سہولیات چاہئیے ، وہ ایک شہر میں بھی نہیں۔ انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ اس کار خیر میں مدد کریں ، ان کی مدد صدقہ جارئیہ ہو گا او ر اس ثواب اللہ تعالیٰ کی ذات سے انہیں انشاءاللہ ہمیشہ ملتا رہیگا۔ اس ہسپتال کے پانچ مراحل ہیں۔ پہلا مرحلہ جلد مکمل ہونے والا ہے۔ جب یہ مکمل ہو جائیگا تو یہ ایشیا کا دوسرا بڑا ہسپتال ہوگا۔ عمران خان سے جو متاثر ہمیں ملا اس کا بھی شاید کچھ نہ کچھ حصہ ہے۔
بشیر قمر نے کہا کہ قاضی خاندان نے اچھی روایات کو آگے بڑھایا ہے کہ یہاں سے بیٹھ کر خدمت خلق کی جائے۔ پاکستان کوئی فلاحی ریاست نہیں ہے۔ چین کو بنانے میں اوورسیز کا ہاتھ ہے۔ اسی طرح پاکستان میں جتنے اچھے پراجیکٹ بنے ہیں ان میں اوورسیز کا قابل قدر حصہ ہے۔ جب تک ڈاکٹر شہریار کو ہماری سپورٹ حاصل نہیں ہو گی اس وقت تک ہم ان کے عظیم کام میں حصہ نہیں ڈال سکیں گے۔ دنیا میں کینسر کا مفت علاج نہیں ہوتا ، پاکستان میں نزلہ زکام کا بھی مفت علاج نہیں ہوتا ، کینسر کا مفت علاج بڑے فخر کی بات ہے۔ ہمیں تہیہ کرنا ہوگا کہ ان کے دست و بازو بنیں گے۔ ڈاکٹر شہریار اکیلے شخص ہیں۔ ان کا دست و بازو بننا ہوگا۔براہ مہربانی کوئی شخص بغیر عطیہ کئے نہ جائیں۔ اللہ نہ کرے کہ کسی کو کینسر جیسا مرض لاحق ہو ، کینسر کے مریضوں کےلئے یہ ہسپتال زندگی کی ایک امید ہے۔ آئیے ہم بھی امید بن جائیں ۔

Related Articles

Back to top button